اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)توشہ خانہ کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے تمام گواہوں کو غیر متعلقہ قرار دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کا اپنے دفاع کا حق ختم کردیا۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ فوجداری مقدمہ کی سماعت کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت میں 4 گواہوں کی فہرست پیش کی جس میں ٹیکس کنسلٹنٹ محمد عثمان علی، سینئر منیجر قدیر احمد، آئی ٹی پی کے سینئر منیجر نوید فرید اور پی ٹی آئی کے رؤف حسن شامل تھے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے اعتراض کیا کہ یہ غیر متعلقہ گواہ ہیں۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے گواہوں کو طلب کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے تمام 4 گواہوں کو غیر متعلقہ قرار دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان کیس سے گواہوں کی مطابقت ثابت نہیں کر سکے، آج جمع کرائی گئی فہرست میں ٹیکس کنسلٹنٹ اور اکاؤنٹنٹ شامل ہیں، الیکشن کمیشن کے مطابق یہ غیر متعلقہ گواہ ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے موکل کا اکاؤنٹ اسٹیٹمنٹ عدالت میں پیش نہیں کیا تاہم بیان کی فوٹو کاپی دی گئی ہے
جج ہمایوں دلاور نے کیس میں فریقین کو کل حتمی دلائل کے لیے بلایا اور کہا کہ اگر فریقین کل حتمی دلائل نہیں دیتے تو فیصلہ محفوظ کر لیا جائے گا۔
عدالت نے کیس کی سماعت کل صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دی۔