اسرائیلی طیاروں نے اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں طبی عملے، مریضوں اور پناہ لینے والے شہریوں کو شہید کر دیا ،فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ میں ایک ہسپتال کو نشانہ بنایا جس میں 600 سے زائد افراد زخمی ہوئے، متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
برسوں سے محاصرے میں رہنے والے غزہ میں صحت کی سہولیات پہلے ہی ناقص ہیں اور حالیہ جنگ اور ناکہ بندی کی سختی نے مریضوں کی حالت زار میں مزید اضافہ کر دیا ہے، ہسپتالوں میں ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے اور کئی ہسپتالوں میں آپریشنز بھی جاری ہیں۔غزہ کے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہم بے ہوشی کے بغیر سڑکوں پر آپریشن کرنے پر مجبور ہیں۔
فلسطینی صدر کا تین روزہ سوگ کا اعلان
فلسطینی صدر محمود عباس نے ہسپتال پر حملے کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔محمود عباس نے فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف پرچم سرنگوں رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے، عالمی برادری فلسطینیوں کا قتل عام بند کرے، خاموشی اب قبول نہیں۔
مصر کی ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت
مصر نے غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا کہ وہ فوری مداخلت کرے اور غزہ میں مزید تشدد بند کرے۔اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں پناہ گزینوں کے کیمپ میں اقوام متحدہ کے اسکول پر بھی حملہ کیا جس میں چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا ردعمل
غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے پر اپنے ردعمل میں کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ غزہ سے آنے والی خبریں انتہائی تباہ کن ہیں، غزہ کے اسپتال پر حملہ انتہائی خوفناک اور ناقابل قبول ہے، اسپتال پر حملہ غیر غیر قانونی ہے۔ اس کے علاوہ اردن اور عرب لیگ نے بھی اسپتال پر حملے کی مذمت کی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی شدید مذمت
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے غزہ میں اسپتال پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم ہسپتال پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں جس میں ابتدائی طور پر سینکڑوں ہلاکتوں اور زخمیوں کی نشاندہی کی گئی تھی، ہم شہریوں اور طبی مراکز کے فوری تحفظ اور انخلا کا مطالبہ کرتے ہیں۔
غزہ میں جاری وحشیانہ مظالم کو فوری بند کیا جائے،
ترک صدر
ترک صدر رجب طیب اردوان نے غزہ میں اسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں وحشیانہ مظالم فوری بند کیے جائیں۔ ایک مثال ہے۔ترک صدر نے کہا کہ میں پوری انسانیت کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ غزہ میں اس بے مثال ظلم کو روکنے کے لیے اقدام کریں۔
حماس
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینیوں سمیت پوری دنیا کے فلسطینیوں اور مسلم عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاج کریں اور جب تک صیہونی طاقتیں اپنے فسطائی ہتھکنڈوں کو ختم نہیں کرتیں وہ احتجاج جاری رکھیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے جس میں اسے امریکا سمیت یورپی ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
القسام بریگیڈز
القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ اسرائیل میدان میں ہمارے جنگجوؤں کے سامنے ناکامی پر ہسپتالوں پر حملے کرکے معصوم لوگوں سے انتقام لے رہا ہے۔ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3500 سے تجاوز کر گئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں سے 12500 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک ہزار سے زائد بچے اور ایک ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔
ایک ویڈیو بیان میں سپین کی خاتون وزیر نے کہا کہ غزہ کے عوام کو یورپی اور امریکی امداد سے منصوبہ بند نسل کشی کا سامنا ہے، میں اس کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ایوان بلیرا نے کہا کہ یورپی یونین اور امریکہ اسرائیل کے جنگی جرائم میں شریک ہیں اور اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔