آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں 21 اکتوبر کو جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے درمیان میچ ہوا جس کے لیے شائقین کرکٹ کو توقع تھی کہ یہ میچ کانٹے دار اور مقابلہ سخت ہوگا، کیونکہ ایک طرف اس ورلڈ کپ کی مضبوط ٹیم جنوبی افریقہ اور دوسری طرف دفاعی چیمپئن انگلینڈ، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔
میچ یکطرفہ ثابت ہوا کیونکہ جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انگلینڈ کو 400 رنز کا ہدف دیا جس کے بعد پوری انگلش ٹیم صرف 170 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔اس حوالے سے سابق انگلش کپتان ناصر حسین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس ریکارڈ شکست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم غلط فیصلے کر رہی ہے، ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ درست نہیں تھا، ٹیم میں تین تبدیلیاں بھی غلط تھیں، یہ گرمی اور حبس میں پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ناصر حسین نے کہا کہ کرس ووکس فلیٹ پچز پر اچھے نہیں ہیں، بین اسٹوکس ان کی جگہ لینے کے لیے ٹھیک تھے، لیکن دیگر تبدیلیاں کیوں کی گئیں۔ ان تبدیلیوں نے سب کچھ بدل دیا، ٹاس جیت کر بولنگ کرنا درست نہیں تھا۔
ناصر حسین کا مزید کہنا تھا کہ انگلینڈ ایک ایسی ٹیم لگ رہی ہے جس میں کوئی اعتماد نہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹائٹل کا دفاع کرنے کے لیے اب انہیں ساتوں میچز جیتنا ہوں گے جو انگلینڈ اب نہیں کر سکتا، انگلینڈ کی ٹیم اچھی کارکردگی دکھا سکتی ہے لیکن انہیں درست فیصلے کرنا ہوں گے