رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی روک دی ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ایئرلائن کو ایندھن کی فراہمی معطل ہونے سے فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہوا، اندرون ملک 14 پروازیں منسوخ جبکہ 4 پروازیں کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے انتظامیہ اور پاکستان اسٹیٹ آئل کے درمیان رات گئے تک مذاکرات جاری رہے، منسوخ ہونے والی پروازوں میں اسلام آباد سے گلگت، ایک اسلام آباد سے کوئٹہ، ایک کراچی سے سکھر کی پروازیں شامل ہیں۔
لاہور سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 305 تاخیر کے باعث لاہور پہنچ گئی۔
کراچی سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی ایک اور پرواز پی کے 308 بھی ایندھن کی کمی کے باعث تاخیر کا شکار ہوئی، بعد ازاں اسلام آباد سے کراچی جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 309 بھی تاخیر کا شکار ہوگئی۔
پی آئی اے کی پروازوں کی منسوخی اور تاخیر کے باعث سیکڑوں مسافروں کو گزشتہ کئی روز سے پریشانی کا سامنا ہے۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیز کیا جائے کیونکہ قومی ایئرلائن مالی بحران کا شکار ہے۔