ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے لیے بار بار آنے والے بحران کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن موجودہ صورتحال شاید حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ سنگین ہے کیونکہ پچھلی 77 پروازیں منسوخ کی گئی تھیں۔
7 دنوں سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے جب دونوں ریاستی ادارے آمنے سامنے آئے ہیں، پی ایس او نے دعویٰ کیا ہے کہ پی آئی اے کی جانب سے طیاروں میں ایندھن نہ بھرنے کی وجہ غیر ادا شدہ واجبات ہیں۔
پی آئی اے کی کل 81 پروازیں جن میں 52 بین الاقوامی اور 29 ڈومیسٹک پروازیں کل اڑان بھرنے والی تھیں، تاہم ترجمان کے مطابق چار بین الاقوامی پروازوں کے علاوہ تمام پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
قومی ایئرلائن نے تصدیق کی کہ پی ایس او کی جانب سے ایندھن کی فراہمی کی معطلی کے بعد اندرون ملک اور بین الاقوامی پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ لاہور سے ٹورنٹو اور کوالالمپور اور اسلام آباد سے بیجنگ اور استنبول کے لیے پروازیں اتوار کو روانہ ہوئیں۔
ترجمان نے بتایا کہ رات گئے ہونے والی پیش رفت میں فلائٹ آپریشن جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے اور جدہ کے لیے پروازیں کراچی، اسلام آباد، لاہور اور ملتان سے روانہ ہوئیں، ایک اور پرواز بھی اسلام آباد سے ریاض کے لیے روانہ ہوئی۔
ترجمان نے کہا کہ پی آئی اے کی اعلیٰ انتظامیہ ایندھن کی سپلائی بحال کرنے کے لیے پی ایس او کے ساتھ رابطے کی کوشش کر رہی ہے۔
رات گئے قومی ایئر لائن نے اعلان کیا کہ پیر کو 61 پروازیں شیڈول ہیں، جن میں سے 42 پروازیں بین الاقوامی روٹس پر اور 19 ملکی روٹس پر پرواز کریں گی۔
ترجمان نے امید ظاہر کی کہ پیر کی شام کو شیڈول پروازیں بھی ایندھن کی ادائیگی کے لیے کریڈٹ لائن دستیاب ہوتے ہی آپریشنل ہو جائیں گی۔
یہ بحران ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نگران حکومت خسارے میں جانے والے ادارے پر بوجھ اتارنے کے عمل کو تیز کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔