اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پاکستان کے بیرونی قرضوں میں گزشتہ ایک سال کے دوران 4 ارب 70 کروڑڈالرکمی ہوئی ۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق بیرونی قرضوں میں اس کمی کی وجہ کمرشل بینکوں کی جانب سے اپنے واجبات کو نئے قرضوں میں تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں
پاکستان جلد ہی 4 بلین ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کو ختم کرے گا: اسٹیٹ بینک
روپے کی قدر میں کمی
تاہم ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں زبردست کمی کے باعث اس کاکوئی خا ص فائدہ نہیں ہوا۔مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ
سال کے دوران بیرونی قرضوں میں کمی کے باوجود حکومت کے بیرونی قرضوں کا حجم 14 کھرب 80 ارب روپے سے بڑھ کر 17 ارب 90
کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے اور اس کی بڑی وجہ مالیت میں 28 اعشاریہ 20 فیصد اضافہ ہے اسٹیٹ بینک کی جانب سے جمعرات کو
مزیدپڑھیں
انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ پروگرام بحالی میں تاخیر ، پاکستان کو رواں برس کتنا قرضہ ملا ؟
بیرونی قرضوں کاحجم
جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کے دوران بیرونی قرضوں کا حجم 102 ارب 20 کروڑ ڈالر سے کم ہو کر 97 ارب 50
کروڑ ڈالر رہ گیا ہے تاہم اس کمی کی وجہ قومی پیداوار میں اضافہ نہیں بلکہ یہ رقم سرکاری خزانے سے ادا کی گئی جس کے نتیجے
میں 68 فیصد کمی واقع ہوئی۔
رواں سال سرکاری خزانے میں جمع
ایک سال کے دوران 12 ارب 10 کروڑ ڈالر سرکاری خزانے میں جمع ہوئے۔