اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف جائیدادوں سے متعلق ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کیا گیا۔
میاں داد ایڈووکیٹ کی جانب سے سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھجوا دیا گیا ہے جس میں سپریم کورٹ کے جج اور ان کے خاندان کی جائیدادوں کی چھان بین کی استدعا کی گئی ہے۔
ریفرنس میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے اثاثوں کی تحقیقات کرے، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے اثاثوں کی مالیت 3 ارب روپے سے زائد ہے، فیڈرل ایمپلائز ہا ئوسنگ سوسائٹی میں پلاٹ ہے۔
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے اثاثوں میں سپریم کورٹ ہا ئوسنگ سوسائٹی میں ایک کنال کا پلاٹ، گلبرگ 3 لاہور میں 2 کنال کا 4 مرلہ پلاٹ، سینٹ جان پارک لاہور کینٹ میں 4 کنال کا پلاٹ، گوجرانوالہ الائیڈ کے اثاثوں میں شامل ہیں رک میں ایک نامعلوم پلازہ بھی شامل ہے۔
ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے 2021 میں سالانہ گوشواروں میں مبینہ طور پر 3 بار ترمیم کی، گوجرانوالہ ڈی ایچ اے میں گھر کی قیمت کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے گوجرانوالہ میں ریٹرن میں ترمیم کی گئی، پہلے گھر کی مالیت 47 لاکھ روپے تھی۔ پھر 6 کروڑ اور پھر 72 کروڑ کا انکشاف ہوا۔
اس سے قبل پاکستان بار کونسل کی سربراہی میں تمام بار کونسلز نے آڈیو لیکس کے معاملے پر جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔