سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں کہا گیا کہ مشرقی یروشلم کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے۔کابینہ اجلاس میں کہا گیا کہ عرب امن منصوبے کے تحت امن عمل دوبارہ شروع کیا جائے۔سعودی کابینہ کے اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی بھی مذمت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں
اسرائیل کی غزہ کے ہسپتال پر بمباری، 800 سے زائد فلسطینی شہید
یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے بھی اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ غزہ سے جبری انخلاء کا اسرائیلی حکم انسانیت کے خلاف جرم ہے جس کی سزا بین الاقوامی فوجداری عدالت دے سکتی ہے۔اقوام متحدہ نے کہا کہ اسرائیل سے جنگ اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کی روزانہ رپورٹیں موصول ہو رہی ہیں اور فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کا اسرائیلی حکم غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔