ہفتے کے روز شروع ہونے والی لڑائی اتوار کو دن بھر جاری رہی۔ اسرائیل پر غیر متوقع حملے کے بعد حزب اللہ لبنان سے بھی صہیونی ریاست کو نشانہ بنا رہی ہے۔ حماس کے جنگجو اب بھی اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں کے اندر موجود ہیں جہاں کئی مقامات پر ان کی اسرائیلی فوج سے جھڑپیں ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
حماس حملے ، ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 500 سے تجاوز ،ہزاروں زخمی
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے اچانک حملے کے بعد سے اسرائیلی فوج سنبھل نہیں پائی ہے۔ مختلف جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی جن میں سینکڑوں فوجی اور پولیس اہلکار شامل ہیں۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے غزہ میں حماس کے کمانڈروں کے گھروں پر رات بھر بمباری کی۔ ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔ ان حملوں میں بچوں سمیت 413 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب لبنان کی حزب اللہ نے اسرائیلی علاقے پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا جس سے بڑے پیمانے پر اسرائیلی جانی نقصان کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اسرائیل نے لبنان پر بھی میزائل داغے تاہم ابھی تک کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی قوتوں نے اسرائیل اور حماس سے تحمل سے کام لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے دونوں کو مل بیٹھنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
حماس کا اسرائیل پر بڑا حملہ ،ایران کی فلسطینی مزاحمتی تحریک کو مبارکباد
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بین الاقوامی افواج کے مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے اسرائیلی شہریوں کو 24 گھنٹوں میں غزہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں فتح کے بعد جنگ مغربی کنارے اور یروشلم تک جائے گی اور قبضے کے خاتمے تک جاری رہے گی۔