پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ مولانا عاصم جمیل کی خودکشی کی تاحال کوئی وجہ سامنے نہیں آئی، واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔
دوسری جانب مولانا طارق جمیل نے نماز جنازہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے مرحوم بیٹے عاصم جمیل کی نماز جنازہ آج بروز پیر 30 اکتوبر شام ساڑھے سات بجے ہمارے آبائی گاؤں رئیس آباد تلمبہ میں ادا کی جائے گی۔
مولانا طارق جمیل نے اپنے جواں سال بیٹے کی وفات پر اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ آج میرا بیٹا عاصم جمیل تلمبہ میں انتقال کر گیا، اس حادثاتی موت سے فضا سوگوار ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ میری آپ سب سے درخواست ہے کہ اس غم کے موقع پر ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں، اللہ میرے بیٹے کو جنت فردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے مولانا طارق جمیل کے بیٹے کی گولی لگنے سے مبینہ ہلاکت کا نوٹس لے لیا۔
آئی جی پنجاب نے آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شواہد اور فرانزک رپورٹ کی روشنی میں موت کی وجہ کا تعین کیا جائے۔
دوسری جانب مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے کے انتقال پر مختلف سیاسی شخصیات نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے کہا کہ میں مولانا طارق جمیل اور ان کے اہل خانہ سے ان کے جوان بیٹے عاصم جمیل کے انتقال پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں، یہ ناقابل برداشت غم ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان کے لیے صبر جمیل اور مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے بلندی درجات کی دعا کی۔
مرتضیٰ سولنگی نے عالم دین مولانا طارق جمیل کے صاحبزادے مولانا عاصم جمیل کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔