اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا تاہم آرمی ایکٹ بھی پاکستان کا قانون ہے۔
نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا یاسمین راشد ان ایجنسیوں کی آپریٹو تھیں جو کور کمانڈر کے گھر پر حملے پر اکس رہی تھیں۔ کیا عمران خان کا کزن ایجنسیوں کا ایجنٹ ہے؟ لاٹھی پر فوجی وردی کون لہرا رہا تھا؟
9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی ،پاک فوج
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پھر ریاست کے لیے دھمکی آمیز زبان استعمال کی، عمران خان کو 10 سال قید کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، 10 دن کی قید ان کے لیے بہت زیادہ ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ جب فوجی تنصیبات، جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاؤس اور شہداء اور غازیوں کی یادگاروں پر حملے ہوتے ہیں تو کیا آپ کو آوارگی یا خلاف ورزی کا ٹکٹ لینا چاہیے؟ ابھی تک آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کا فیصلہ نہیں کیا گیا لیکن آرمی ایکٹ بھی پاکستان کا قانون ہے۔