اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)بینک آف کینیڈا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ڈیجیٹل لونی (ڈیجیٹل کرنسی) کے اپنے منصوبوں کو فی الحال روکے رکھنے جا رہا ہے۔ یہ فیصلہ طویل غور و خوض اور جانچ کے بعد آیا، جب یہ دیکھا گیا کہ لوگوں میں ڈیجیٹل کرنسی کی فی الحال کوئی بڑی مانگ نہیں ہے۔
بینک نے کہا کہ ڈیجیٹل لونی کا بنیادی مقصد کینیڈا کے مالیاتی نظام کو زیادہ ذمہ دار اور ٹیکنالوجی پر مبنی بنانا ہے۔ تاہم اب تک کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عوام کو اس ڈیجیٹل کرنسی کی فوری ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ اس وجہ سے، بینک نے اس اسکیم کو روکے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جب تک کہ زیادہ واضح مطالبہ اور ضرورت محسوس نہ ہو جائے۔
بینک آف کینیڈا کے گورنر ٹِف میک کیلم نے کہا، "ہم فی الحال روایتی کرنسی کے ساتھ نظام کو اچھی طرح کام کرتے دیکھ رہے ہیں۔ مستقبل میں ڈیجیٹل لونی کے استعمال پر یقیناً مزید تحقیق ہوگی، لیکن فی الحال اس پر عمل درآمد کی ضرورت نظر نہیں آتی۔
ڈیجیٹل کرنسی کا مقصد لین دین کو آسان بنانا، عالمی تجارت کو بہتر بنانا اور مستقبل میں نقد رقم کی ضرورت کو کم کرنا تھا۔ تاہم، یہ نوٹ کرنا بھی ضروری ہے کہ لوگ ڈیجیٹل کیش کی وشوسنییتا اور حفاظت کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار رہتے ہیں۔
اسی طرح، بینک آف کینیڈا کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ جب تک ٹیکنالوجی، قانونی فریم ورک اور ڈیجیٹل کرنسی پر عوام کا اعتماد قائم نہیں ہو جاتا، وہ اس منصوبے کو مکمل طور پر آگے نہیں بڑھائیں گے۔
کئی ممالک میں ڈیجیٹل کرنسی پر بحث ہو رہی ہے۔ چین اور یورپی یونین بھی اپنی ڈیجیٹل کرنسیوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، لیکن زیادہ تر ممالک نے ابھی تک اس ٹیکنالوجی کو مکمل طور پر اپنانا ہے۔
آج کینیڈا میں نقدی کا استعمال آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے، اور حکام اس حقیقت کی روشنی میں مستقبل کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔
81