ترجمان الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ ایک اعلیٰ عہدیدار کی جانب سے انتخابات کی شفافیت کو مشکوک بنانے کی کوشش کی جارہی ہے یہ طرز عمل مناسب نہیں، انشاء اللہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے اور یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
تین روز قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگرا ن وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو خط بھیجا تھا جس میں انہوں نے بنیادی حقوق اور ہموار سیاسی میدان سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے تحفظات دور کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ایک اعلی عہدہ دار کی طرف سے آنے والے الیکشن کی شفافیت کو مشکوک بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ یہ طرزِعمل مناسب نہیں ہے ۔ الیکشن کمیشن پرعزم ہے کہ انشااللہ الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے اور اس امر کو یقینی بنایا جاۓ گا ۔ترجمان الیکشن کمیشن #ECP
— Election Commission of Pakistan (OFFICIAL) (@ECP_Pakistan) November 10, 2023
صدر مملکت عارف علوی نے خط میں کہا کہ نگران حکومت کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو غیر جانبدار اکائی کے طور پر برابری کا میدان فراہم کرنا بہت ضروری ہے، آپ کے بیانات کی وجہ سے تمام رجسٹرڈ جماعتوں کو مساوی حقوق اور مواقع فراہم کرنے کی پالیسی ہے
صدر مملکت نے خط میں مزید لکھا کہ میرا پختہ یقین ہے کہ جمہوریت ہی عوام اور ریاست پاکستان کے لیے آگے بڑھنے کا صحیح راستہ ہے، سیاسی سرگرمیوں میں عوام کی شرکت اور آزاد میڈیا کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار جمہوریت کی روح ہے
ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا کہ پاکستان بھر میں آزادانہ، منصفانہ اور مستند الیکشن پر اتفاق ہے، تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کو الیکشن میں حصہ لینے کا حق ہے اور عوام انہیں منتخب کریں، صدر جمہوریہ ریاست کے سربراہ کے طور پر ہوتا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت صدر، وزیراعظم اور تمام ادارے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے پابند ہیں، اسی لیے آپ کو پاکستان تحریک انصاف کے الزامات پر مشتمل خط بھیج رہا ہوں۔