یہ بھی پڑھیں
اسرائیل سعودی عرب کے ساتھ اچھے تعلقات کا خوا ہشمند
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں۔دریں اثناء امریکی حکام نے اشارہ دیا ہے کہ واشنگٹن اسرائیل کے ساتھ دفاعی معاہدہ اور سعودی عرب کے لیے سویلین نیوکلیئر پروگرام سمیت کسی بھی معاہدے کی توقع کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں
سعودی عرب کے ساتھ سات دیگر ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے،اسرائیلی وزیر خارجہ
اس مجوزہ معاہدے کے فریم ورک میں طے پانے والے مسائل میں فلسطینی تنازع سرفہرست ہے، اس لیے دونوں فریقوں کے درمیان امن عمل کی بحالی کا مطالبہ کیا جائے گا، جس سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار ہوگی ۔واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امریکا کی ثالثی میں ہونے والے امن مذاکرات 2014 میں منقطع ہو گئے تھے اور گزشتہ برسوں سے جاری تشدد کی لہر کے باعث دونوں فریقین کے درمیان تعلقات مزید خراب ہو گئے تھے جس کے باعث امن مذاکرات بحال نہ ہو سکے۔گزشتہ ہفتے فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں اس وقت تک کوئی پائیدار امن معاہدہ نہیں ہو سکتا جب تک فلسطینیوں کو مکمل حقوق نہیں دیے جاتے۔