اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ہم سے کیے گئے وعدے پورے کرے ورنہ وزار ت میں رہنا مشکل ہوجائے گا
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کر رہی ہے۔ ان کی مدد کر کے معیشت کو بہتر کر سکتے ہیں، ہر طبقہ مہنگائی کا شکار ہے
، اگر وہ زراعت میں سرمایہ کاری نہیں کریں گے تو یہ زرعی ملک کیسے کہلائے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جس نے گندم کی قیمت 4 ہزار روپے مقرر کی۔ جب آصف زرداری صدر بنے تو پاکستان کی برآمدات بہت کم تھیں۔ زرداری کے دور میں زرعی شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی، چھوٹے کسانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کو زرعی شعبے میں خود کفیل بنانا اولین ترجیح ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے چھوٹے کاشتکاروں کی مدد کریں گے، چھوٹے کاشتکاروں کی مدد کرکے زرعی پیداوار میں اضافہ کریں گے، وفاقی حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے، سیلاب کے دوران 50 لاکھ امداد دی گئی ، سیلاب نے زرعی معیشت کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے، گزشتہ 10 سالوں سے زرعی معیشت کو مطلوبہ سرمایہ کاری نہیں مل سکی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کیا، سندھ اور دیگر صوبوں کی تعداد میں واضح فرق ہے، صرف 5 فیصد بلاک پر دوبارہ مردم شماری کا کہا گیا تاکہ حقیقت کا پتہ چل سکے، پیپلز پارٹی مسلسل ان خدشات کا اظہار کرتی رہی ہے۔ جب انتخابات آگے ہیں تو اعلان کیا گیا کہ ڈیجیٹل مردم شماری ہوگی۔ ہمیں جو فیڈ بیک ملا ہے وہ یہ ہے کہ پیپلز پارٹی اور عوام کو بھی اس ڈیجیٹل مردم شماری پر تحفظات ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسی طرح مردم شماری کرائی جائے گی تو پیپلز پارٹی اسے قبول نہیں کرے گی۔ ہم سائنسی اور حقیقی مردم شماری کی حمایت کر سکتے ہیں، ایسی مردم شماری کی حمایت نہیں کر سکتے۔