ماہرین نے اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر حملے کو خطرے کی گھنٹی بھی قرار دیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رفح کراسنگ کے نہ کھلنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رفح کراسنگ پر جانا ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے 20 لاکھ لوگوں کے لیے خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن نہیں ہے اور تمام سامان کراسنگ کے پار ٹرکوں میں ہے۔انہوں نے زور دیا کہ جلد از جلد امدادی سامان کے یہ ٹرک یہاں سے غزہ بھیجے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں
اقوام متحدہ کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
دوسری جانب اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر نے اقوام متحدہ کے ماہرین کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے عالمی ادارے پر مسخ شدہ ہونے کا الزام عائد کیا۔یاد رہے کہ غزہ میں 15 سو سے زائد بچوں سمیت شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ اسرائیلی بربریت سے زخمی ہونے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد بھی 14 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔اسرائیلی بمباری میں غزہ میں 30 فیصد مکانات تباہ ہو گئے ہیں جب کہ بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بھی 10 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔