مسودے میں تبدیلیاں کرتے ہوئے امریکا نے قرارداد پر اتفاق کیا جب کہ فلسطین اور روس نے اس حوالے سے اختلاف کیا۔دوسری جانب امریکی میڈیا نے الشفاء اسپتال میں حماس کی موجودگی کے اسرائیلی دعوے کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کی جانب سے اسپتالوں کے استعمال کے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا۔امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی جنگ نے حماس کے اثر و رسوخ میں اضافہ کیا ہے، اور مسلم دنیا میں خود کو فلسطینی کاز کے محافظ کے طور پر کھڑا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کر دیا
اس حوالے سے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات سے یہودی ریاست کی حمایت خطرے میں پڑ رہی ہے۔دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ اس وقت تک قیدیوں کے تبادلے پر بات نہیں کرے گی جب تک اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی بند نہیں ہو جاتی اور ہم کسی بھی ایسے اقدام کے لیے تیار ہیں جس سے ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت کا خاتمہ ہو۔ واضح رہے کہ اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 21 ہزار تک پہنچ گئی ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں