یہ بھی پڑھیں
تباہ کن زلزلہ ،فرینک ہیوگر بیٹس کی پیش گوئی صرف 3 دن بعد ہی سچ ثابت
سیسمولوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سولر سسٹم جیومیٹری سروے (SSGS) نے اطلاع دی ہے کہ بلوچستان میں زیر زمین چمن فالٹ لائن میں شدید زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے گئے ہیں اور شدت کے لحاظ سے اگلے دو دنوں میں علاقے میں ایک طاقتور زلزلہ آسکتا ہے۔ ایس ایس جی ایس کے مطابق، سطح سمندر کے قریب فضا میں برقی چارج کے اتار چڑھاؤ کو ریکارڈ کیا گیا ہے۔
جس کی وجہ سے نقشے پر موجود ارغوانی علاقوں (بشمول پاکستان کے صوبہ بلوچستان) میں آئندہ چند دنوں میں طاقتور زلزلے آ سکتے ہیں۔ایس ایس جی ایس کے مطابق ان علاقوں کی وضاحت کی گئی صرف تخمینہ ہے اور فی الحال درست مقامات کا تعین کرنے کا کوئی قابل اعتماد طریقہ نہیں ہے۔ایس ایس جی ایس نے چمن فالٹ لائن کو انتہائی ممکنہ زلزلہ کی سرگرمیوں کا علاقہ قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
ترکی اور شام میں زلز لہ، ہلاکتوں کی تعداد 15000 سے تجاوز کر گئی
چمن فالٹ لائن کیا ہے؟
پاکستان میں جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی فالٹ لائن ہے جسے چمن فالٹ سسٹم کہا جاتا ہے، یہ 900 کلومیٹر طویل ہے اور اس فالٹ سسٹم پر 31 مئی 1935 کی سہ پہر کوئٹہ میں خوفناک زلزلہ آیا اور ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے۔افغانستان اور پاکستان کے علاقے اس فالٹ لائن میں آتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس ہالینڈ کے ایک محقق فرینک ہوگر بیٹس نے 3 فروری کو ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد یا بدیر جنوبی وسطی ترکی، اردن، شام اور لبنان میں 7.5 کی شدت کا زلزلہ آئے گا۔ زلزلے سے متعلق پیش گوئی صرف 3 دن بعد ہی درست ثابت ہوئی۔