بین الاقوامی خیراتی ادارے ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں ہسپتال مکمل طور پر بھرے ہوئے ہیں اور ادویات کی شدید قلت ہے جب کہ غزہ کو بجلی کی بندش اور طبی سامان کی فراہمی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔
فلسطین میں تنظیم کے سربراہ مشن کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے، تمام اسپتالوں میں بھیڑ ہے اور زخمیوں کی تعداد زیادہ ہے، جس کی وجہ سے طبی ٹیمیں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرتے ہوئے تھک چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری بہت شدید ہے جس کی وجہ سے تمام عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں اور اب اسرائیلی حکومت نے علاقے میں بجلی اور پانی کی سپلائی مکمل طور پر معطل کر دی ہے جب کہ علاقے میں موبائل سگنل کا نظام بھی درہم برہم ہے۔ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔
مشن کے سربراہ نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور بمباری دل دہلا دینے والی ہے، جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جنگ ہر صورت روکنی چاہیے کیونکہ اس صورتحال میں یہ غزہ کے عوام کے لیے کسی عذاب سے کم نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں پانی، بجلی اور ایندھن کی فراہمی ناقابل قبول ہے، یہ ایک ایسا عمل ہے جو پوری آبادی کو بنیادی ضروریات سے محروم کرکے سزا دیتا ہے۔