خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کے گھروں پر چھاپوں کی اطلاعات کے باعث منگل کو 20ویں روز بھی ڈالر بیک فٹ پر رہا۔ ڈالر کا انٹربینک ریٹ 286 روپے سے نیچے آگیا، اوپن ریٹ 286 روپے تک گر گیا۔
یہ بھی پڑھیں
ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ،اوپن مارکیٹ میں 11 ہفتے کی کم ترین سطح پر آگیا
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قدر 23 روپے کمی سے 285 روپے 53 پیسے تک کم ہو گئی تھی تاہم وقفے وقفے سے درآمدی طلب کے باعث ڈالر کا انٹربینک ریٹ 1 روپے تک گر گیا۔ کاروبار 285 روپے 4 پیسے کی کمی سے 72 روپے کی سطح پر بند ہوا جبکہ ڈالر کی قدر 50 پیسے کمی سے 1 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
مزید پڑھیں
انٹربینک اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالرمزیدسستا
اندرون ملک ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے باعث مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بڑھ گئی ہے اور ایکسچینج کمپنیاں روزانہ کی بنیاد پر خریدے گئے ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں حوالے کر رہی ہیں جس کے باعث ڈالر کی انٹربینک ریٹ روزانہ کی بنیاد پر گر رہی ہے۔ ایکسچینج کمپنیوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ اگر ریگولیٹر ڈالر کی خریداری کی سرگرمیاں نہ کرتا تو آج ڈالر 250 یا 260 روپے کی سطح پر پہنچ چکا ہوتا۔ ذرائع کے مطابق ٹیکسٹائل سمیت دیگر برآمدی شعبوں سے بڑے پیمانے پر زرمبادلہ میں موصول ہونے والی
برآمدی ترسیلات کی فروخت اور درآمدی شعبوں سے طلب میں کمی کے باعث ڈالر کی سپلائی میں اضافہ ہوا ہے
ذرائع کے مطابق ہنڈی، سونے کے تاجروں اور دیگر مشکوک شعبوں میں ملوث امپورٹڈ کار ڈیلرز کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کا باعث بن رہا ہے جس کے نتیجے میں یکم ستمبر سے اب تک ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں مجموعی طور پر 19 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ 74 پیسے کی کمی جبکہ اوپن ریٹ میں 42 روپے کی زبردست کمی ریکارڈ کی گئی۔