اردوورلڈ (ویب نیوز ) شہباز شریف نے بین الاقوامی ڈونرز سے امدادی قرضوں کی اپیل کی ہے اور ملک میں سیلاب سے لوگوں کی بحالی کے لیے خصوصی پروگرام فوری طور پر شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔
آج نیویارک میں بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی سے نمٹنے کے لیے اضافی فنڈز کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قرضوں میں خاطر خواہ ریلیف کے بغیر اس بے مثال تباہی سے ہماری معیشت کو بحال کرنا ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں آئی ایم ایف سے بہت سخت شرائط پر معاہدہ کیا تھا جو ہمیں ہر ماہ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس لگانے پر مجبور کرتا ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ اس حوالے سے پیرس کلب اور آئی ایم ایف سے بات ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ملک پہلے ہی معاشی بحران کا شکار ہے، بے مثال سیلاب نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا، ہزاروں گھر تباہ کرنے کے علاوہ لاکھوں ہیکٹر پر کھڑی فصلیں تباہ کر دیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب ہمیں ان لاکھوں لوگوں کو بحال کرنا ہے، انہیں محفوظ رہائش، طبی سہولیات فراہم کرنی ہیں، موسمیاتی لچکدار انفراسٹرکچر بنانا ہے اور سیلاب سے تباہ ہونے والی زرعی زمینوں کو بحال کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اس سال بھی ٹن گندم درآمد کرنا پڑے گی کیونکہ سیلاب کی وجہ سے لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آ گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ صرف صفر اعشاریہ آٹھ فیصد ہے لیکن یہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے واادہ کمزور ممالک میں شامل ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماؤں سے اپنے رابطے کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ پوری عالمی برادری نے تباہ کن صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔
94