اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی جانب سے سرینگر میں جی 20اجلاس کے انعقاد کے خلاف احتجاج درج کرانے کے لیے پیر کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے اور دیگر حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے
۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے آزاد جموں و کشمیر کے عوام اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ مودی حکومت کے غیر قانونی اقدام کے خلاف اس دن احتجاجی مظاہرے کریں۔ حریت قیادت نے کہا ہے کہ مودی حکومت سرینگر میں جی 20 تقریب کا انعقاد کرکے عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنا اور اپنے جرائم پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے ۔دریں اثناء مودی حکومت نے 22سے 24مئی تک ہونے والے جی 20اجلاس سے قبل مقبوضہ جموں وکشمیر بالخصوص سرینگر میں ہزاروں بھارتی فوجیوں کو تعینات کر کے علاقے کو ایک فوجی قلعے میں تبدیل کر دیا ہے
۔سرینگر میں جھیل ڈل کے کنارے اجلاس کے مقام کنونشن سینٹر کے ارد گرد بھارتی فوج، پولیس اور پیراملٹری فورسز کے علاوہ نیشنل سیکیورٹی گارڈز اور میرین کمانڈوز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے ۔ بھارتی فوجیوں نے لوگوں کو ہراساںکرنے کے لیے گھروں پر چھاپوں، محاصروں اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ گزشتہ تین ہفتوں سے بڑے پیمانے پر جاری کریک ڈائون کے ووران بھارتی فوج، پولیس اور پیراملٹری فورسز نے 2000 سے زائد حریت کارکنوں اور بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔ بھارتی پولیس نے سرینگر کے علاقوں لال چوک، ریذیڈنسی روڈ، بڈشا چوک، مائسمہ اور دیگر قریبی علاقوں کے دکانداروں کو بھی طلب کیا اور انہیں پیر اور منگل کو صبح 9 بجے دکانیں کھولنے کی ہدایت کی اور حکم نہ ماننے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے ۔