اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن کی پیش کردہ قرارداد کی حمایت کی، جس میں اسرائیل اور حماس جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ٹروڈو نے سوشل میڈیا پلیٹ فار م پر ایک پوسٹ میں کہا، "کینیڈا جنگ کے فوری خاتمے، بغیر کسی رکاوٹ کے انسانی امداد میں فوری اضافے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔”
جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ بائیڈن کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کو تمام فریقین کو دو فریقین کے درمیان جاری جنگ کو ختم کرنے اور امن بحال کرنے کے قابل بنانا چاہیے۔
وزیر خارجہ میلانیا جولی نے بھی کہا کہ کینیڈا قرارداد کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اسے قبول کیا جانا چاہیے۔
امریکی صدر نے کہا کہ حماس اب اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملے کی طرح ایک اور بڑے پیمانے پر حملہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی جس سے جنگ کا آغاز ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجوزہ معاہدے کا پہلا مرحلہ چھ ہفتے تک جاری رہے گا اور اس میں مکمل جنگ بندی، غزہ کے تمام گنجان آباد علاقوں سے اسرائیلی افواج کا انخلاء اور خواتین سمیت متعدد یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے۔ اس کے بدلے میں سینکڑوں فلسطینی قیدیوں، بوڑھوں اور زخمیوں کو رہا کیا جائے گا۔
اس مرحلے میں امریکی یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے گا، اور ہلاک ہونے والے یرغمالیوں کی لاشیں ان کے اہل خانہ کو واپس کر دی جائیں گی۔ پہلے مرحلے کے دوران انسانی امداد میں اضافہ ہو گا، ہر روز 600 ٹرکوں کو غزہ جانے کی اجازت دی جائے گی۔
دوسرے مرحلے میں مرد فوجیوں سمیت باقی تمام مغویوں کی رہائی اور غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلاء شامل ہوگا۔
تیسرے مرحلے میں غزہ کی ایک بڑی تعمیر نو کے آغاز کا مطالبہ کیا گیا ہے، جسے جنگ کی وجہ سے ہونے والی تباہی سے کئی دہائیوں تک تعمیر نو کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسرائیلی تجویز جمعرات کو حماس کو بھیجی گئی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسرائیل نے حماس کے 2023، اکتوبر 7 کے حملے کے بعد غزہ میں اپنی جنگ کا آغاز کیا، جس میں عسکریت پسندوں نے جنوبی اسرائیل پر دھاوا بول دیا، جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے اور تقریباً 250 کو اغوا کیا گیا۔
91