انہوں نے 21 اکتوبر کو لاہور میں مینار پاکستان پر جلسہ کیا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی چیئرمین (عمران خان) کا نام نہیں لینا چاہتے کیونکہ وہ اپنی تربیت کا فرق برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ میرے پاس بھی تسبیح ہے لیکن کوشش کرتا ہوں کہ کسی کے سامنے نہ پڑھوں۔
آج گھر جاؤں گا تو بیگم کلثوم نواز نہیں ملیں گی، یہ میرے لیے بہت بڑا زخم ہے جو کبھی نہیں بھرے گا، نواز شریف#DunyaNews #DunyaUpdates #Dunyavideos #DunyaNews #NawazSharif #Pakistan pic.twitter.com/oxJs8DMjbv
— Dunya News (@DunyaNews) October 21, 2023
مرحومہ والدہ اور اہلیہ کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ کچھ دکھ اور درد ایسے ہوتے ہیں جنہیں انسان بھلا نہیں سکتا، کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جو کبھی بھرتے نہیں، جو آپ سے بچھڑ گئے وہ دوبارہ کبھی نہیں ملیں گے، میری والدہ اور بیگم میری سیاست کی نذر ہوگئیں ،میری بیگم کلثوم کا انتقال ہوگیا اور مجھے جیل میں خبر ملی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے کہا کہ وہ لندن میں میرے بیٹے سے بات کرنے دیں، اس نے مجھے بات کرنے نہیں دی، اس نے کہا ہمیں اجازت نہیں ہے، میں ان کے کمرے سے اٹھ کر اپنے سیل میں چلا گیا اور سوچتا رہایہ میرے لیے بہت مشکل تھا، پھر ڈھائی گھنٹے بعد مجھے اطلاع ملی کہ آپ کی بیگم کلثوم اللہ کو پیاری ہو گئی ہیں