اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اقوام متحدہ کے موسمیاتی ادارے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کرہ ارض پر اب تک کے درجہ حرارت کے ریکارڈ کے مقابلے میں گزشتہ بارہ مہینے دنیا کے گرم ترین مہینے تھے، یعنی گزشتہ پورا سال ریکارڈ شدہ انسانی تاریخ کا گرم ترین سال تھا۔اقوام متحدہ کے موسمیاتی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اب اس بات کا 80 فیصد امکان ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں سالانہ اوسط درجہ حرارت خطرناک سطح سے بڑھ جائے گا جس کا ماہرین نے اشارہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھی
گلوبل وارمنگ روکنے کیلئے ناکافی اقدامات ،2024 گرم ترین سال ہو سکتا ہے
ماہرین کے مطابق یہ وہ حد ہے جو صنعتی انقلاب سے پہلے کے عالمی درجہ حرارت سے 1.5 ڈگری زیادہ ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس نے موسمیاتی جہنم سے بچنے کے لیے عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 2030 تک فوسل فیول کی پیداوار میں 30 فیصد تک کمی نہ کی گئی تو واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی درجہ حرارت کی حد عبور کرنے کی جنگ میں فتح اور شکست کا فیصلہ اسی دہائی میں ہو جائے گا۔یورپی یونین کی کلائمیٹ چینج مانیٹرنگ سروس کے مطابق گزشتہ بارہ مہینوں میں دنیا کا اوسط درجہ حرارت 1850 سے 1900 کے صنعتی دور سے پہلے کے سالوں کے اوسط درجہ حرارت سے 1.63 ڈگری زیادہ تھا۔