اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)چین کے صوبہ سیچوان میں 6.8 شدت کا زلزلہ آیا، جو کہ 2017 کے بعد سے اس خطے میں سب سے زیادہ تباہ کن زلزلہ ہے، جس سے 40 سے زائد افراد ہلاک ہوئے زلزلے نے چینگڈو کے صوبائی دارالحکومت اور دور دراز کے صوبوں کو ہلا کر رکھ دیا گیا ہے۔
چینی سرکاری ٹیلی ویژن نے رپورٹ کیا کہ زلزلے کے مرکز کے قریب کچھ سڑکوں اور گھروں کو لینڈ سلائیڈنگ سے نقصان پہنچا ہے علاقے میں مواصلاتی رابطہ منقطع ہے۔
زلزلے کے مرکز کے 50 کلومیٹر کے اندر ڈیموں اور ہائیڈرو پاور اسٹیشنوں کو کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، حالانکہ صوبائی گرڈ کو پہنچنے والے نقصان سے تقریباً 40,000 صارفین کی بجلی متاثر ہوئی تھی۔
چین کے زلزلہ نیٹ ورکس سینٹر نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز لوڈنگ قصبے میں تھا، چینگدو سے تقریباً 226 کلومیٹر جنوب مغرب میں پہاڑوں میں ہے
جنوب مغربی صوبے سیچوان میں زلزلے عام ہیں، خاص طور پر مغرب میں اس کے پہاڑوں میں، چنگھائی تبتی سطح مرتفع کی مشرقی حدود کے ساتھ ٹیکٹونی طور پر فعال علاقہ ہے۔
چائنا نیوز سروس کے مطابق، لوڈنگ میں زلزلہ اتنا شدید تھا کہ کچھ لوگوں کے لیے کھڑے رہنا مشکل ہو گیا، جبکہ کچھ گھروں میں دراڑیں پڑ گئیں۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو کلپس میں روشنیاں جھولتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں جب کہ لوگ عمارتوں سے باہر سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔
سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق، کل 39,000 لوگ زلزلے کے مرکز کے 20 کلومیٹر کے اندر اور 1.55 ملین 100 کلومیٹر کے اندر رہتے ہیں۔
اگست 2017 کے بعد سے سیچوان کا سب سے بڑا زلزلہ تھا
سب سے زیادہ طاقتور سیچوان زلزلہ مئی 2008 میں آیا تھا، جب وینچوان میں 8.0 شدت کا زلزلہ آیا جس میں تقریباً 70,000 افراد ہلاک اور بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا تھا