اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کے سابقہ دور حکومت میں بنائے گئے سوشل میڈیا رولز پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت پہلے ہی ایک کمیٹی تشکیل دے چکی ہے۔
اس بات کا انکشاف وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن (MoITT) کے حکام نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کمیٹی کا پہلا اجلاس 8 ستمبر 2022 کو ہوگا۔
حکام نے قائمہ کمیٹی کو بتایا جس کا اجلاس خان محمد جمالی کی صدارت میں ہوا تھا کہ وزارت آئی ٹی نے سائبر سیکیورٹی پالیسی پر کام شروع کر دیا ہے۔ پالیسی کے تحت نیشنل سائبر سیکیورٹی اتھارٹی، نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (CERT) اور سیکٹرل CERT کو تیار کیا جائے گا۔ اس وقت نیشنل سرٹیفکیٹ کے لیے عملے کی خدمات حاصل کرنے اور جدید لیبارٹریز کے قیام کا کام جاری ہے۔
ا
حکام نے بتایا کہ وزارت آئی ٹی نے سی ای آر ٹی قوانین کا مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے وزارت قانون کی منظوری کے بعد کابینہ کو بھیجا جائے گا۔
رکن کمیٹی ناز بلوچ نے نشاندہی کی کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ویب سائٹ، جس میں تمام پاکستانی شہریوں کا ڈیٹا موجود ہے، کو گزشتہ چند دنوں میں دو بار ہیک کیا گیا۔ ایک اور رکن جویریہ ظفر کا کہنا تھا کہ ان کے فنگر پرنٹس سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے چوری کیے گئے تھے، جنہیں بعد میں ان کا بینک اکاؤنٹ ہیک کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ تاہم اس کی بارہا شکایت کے باوجود اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
کمیٹی کے ارکان نے ملک میں سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزارت آئی ٹی کے حکام نے ممبران کو یقین دلایا کہ وہ سائبر کرائم کے واقعات کو روکنے کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔