اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )کینیڈا کی مسلح افواج (CAF) قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے کالوں میں اضافے کے باعث طلب کے دبا ئوکو محسوس کر رہی ہیں۔
منگل کو میجر جنرل سٹریٹیجک جوائنٹ سٹاف کے ایک سینئر افسر پال پریوسٹ نے ہاس آف کامنز کمیٹی برائے نیشنل ڈیفنس سے خطاب کیا اور ممبران پارلیمنٹ کو بتایا کہ کینیڈا بھر میں شدید موسمی واقعات کی شدت اور تعدد میں متوقع اضافہ کے ساتھ ساتھ آرکٹک میں وسیع تر تبدیلیاں اس کا باعث بن سکتی ہیں
پریووسٹ نے آل پارٹی کمیٹی کے اراکین کو بتایا کہ "کینیڈین افواج کو آخری حربے کی طاقت کے طور پر سوچنا بہتر ہے۔”
انہوں نے کہا کہ سیلاب، آگ اور برفانی طوفانوں کا جواب دینے کے لیے گزشتہ دہائی کے دوران کینیڈا کی مسلح افواج کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔
"دوسرے لفظوں میں، قدرتی آفات کے جواب میں کینیڈا کی مسلح افواج کی شمولیت 2010 کے بعد سے ہر پانچ سال بعد بڑے پیمانے پر دگنی ہو گئی ہے
بڑھتی ہوئی مانگ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کینیڈا کی مسلح افواج بھرتی کے چیلنجز سے گزر رہی ہیں۔
پرووسٹ نے کہا کہ فورسز میں 63,871 ریگولر ممبران، 29,247 ریزروسٹ اور 5,241 کینیڈین رینجرز ہیں۔
تینوں صوبوں میں تقریبا 700 کینیڈین مسلح افواج کے اہلکار ہیں، سات مختلف خطوں میں وفاقی، صوبائی، علاقائی اور میونسپل پارٹنرز کے ساتھ مل کر اٹلانٹک کینیڈا کے بعد از اشنکٹبندیی طوفان فیونا کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔
اس موسم خزاں میں دفاعی پالیسی پر نظرثانی متوقع ہے، جس میں آفات کے حوالے سے کینیڈین افواج کے ردعمل کے بارے میں معلومات شامل ہوں گی۔