اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے 10 لاکھ صارفین کو خبردار کیا ہے کہ گوگل اور ایپل اسٹورز پر تھرڈ پارٹی ایپس کے ذریعے ان کے اکاؤنٹ کی معلومات چوری کی جا رہی ہیں۔
ایک نئی رپورٹ میں کمپنی کے سیکیورٹی ریسرچرز نے کہا کہ گزشتہ سال انہوں نے 400 سے زائد جعلی ایپلی کیشنز کی نشاندہی کی جنہوں نے فیس بک کے صارفین کی معلومات چرائی تھیں۔
کمپنی کے مطابق ان ایپس کو تفریحی یا مفید خدمات جیسے فوٹو ایڈیٹر یا کیمرہ ایپس کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔
ان ایپس کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کو فیس بک اکاؤنٹ سے لاگ ان کرنا پڑتا تھا۔ لیکن لاگ ان کی یہ خصوصیات صارف کی فیس بک آئی ڈی کی معلومات چرانے کے ایک ذریعہ سے زیادہ کچھ نہیں تھیں
ڈیوڈ اگرانووچ، META کے خطرے کی روک تھام کے ڈائریکٹر، نے وضاحت کی کہ ان ایپلی کیشنز کی اکثریت بمشکل کام کرتی تھی۔
صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے زیادہ تر ایپس کو لاگ ان کرنے سے پہلے کم سے کم سطح پر ایکٹیویٹ کیا جاتا تھا، جب کہ کسی کے لاگ ان ہونے پر زیادہ تر ایپس کو ایکٹیویٹ نہیں کیا جاتا تھا۔
میٹا کو معلوم ہوا ہے کہ یہ بدنیتی پر مبنی ایپس گوگل کے پلے اسٹور اور ایپل کے ایپ اسٹور دونوں میں موجود ہیں۔ حالانکہ ان ایپس کی تعداد اینڈرائیڈ پر زیادہ ہے۔