اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سردیوں کے موسم میں لوگ رات کو دیر تک سونے
اور صبح دیر تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں لیکن یہ سب کچھ قدرتی نہیں ہے۔
تحقیق کے مطابق سردیوں میں لوگ دن کی روشنی میں کم وقت گزارتے ہیں
جس کی وجہ سے انہیں رات کو سونے میں پریشانی ہوتی ہے۔
ماہرین نے تحقیق کے دورا نے سال کے چاروں موسموں میں لوگوں کی نیند کا موازنہ کیا
اور ان کی نیند کو دن کی روشنی کے اوقات میں فعال رہنے سے جوڑا۔
تحقیق کے مطابق امریکہ کی واشنگٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے 500 رضاکاروں کا ایک سال یا چار موسموں تک مطالعہ کیا
تاکہ دن کے وقت متحرک رہنے اور رات کو اچھی طرح سونے کے درمیان تعلق دریافت کیا جا سکے۔
رضاکاروں کو دن میں اتنا ہی متحرک رہنے دیا گیا جتنا وہ چاہتے تھے اور پھر انہوں نے تمام رضاکاروں
کے سونے کے دورانیے اور صبح جاگنے کے اوقات بشمول ان کی رات کی نیند کو نوٹ کیا۔
تحقیق کے بعد ماہرین نے نوٹ کیا کہ زیادہ تر رضاکار سردیوں میں دوسرے موسموں کے
مقابلے میں 35 منٹ بعد سوتے تھے، جب کہ اسی موسم میں وہ اوسطاً 27 منٹ بعد سوتے تھے۔
تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ تمام رضاکاروں کو سردیوں کے موسم میں جلدی سونے
اور جلدی اٹھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
ماہرین نے سردیوں میں رضاکاروں کے دیر سے سونے اور جاگنے کو
ان کی دن کے وقت کی سرگرمیوں سے جوڑا اور پایا کہ تمام رضاکاروں نے
سردیوں کے موسم میں دن کی روشنی میں کم وقت گزارا۔
تحقیق کے بعد ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ دن کی روشنی کے اوقات میں متحرک رہنا
زیادہ سے زیادہ اور پرسکون نیند کے لیے ضروری ہے۔
ماہرین کے مطابق صبح، شام اور دوپہر کے اوقات میں دن کی روشنی اور دھوپ میں متحرک رہنے
سے جسم پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جب کہ اس سے نیند کے سپورٹ سسٹم کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ صبح یا شام کے اوقات کے برعکس دوپہر کے وقت متحرک رہنا زیادہ فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے
اور رات کو اچھی اور پرسکون نیند کا باعث بن سکتا ہے