اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے گزشتہ روز اپنے انٹرویو میں کہا کے مجھے جنرل باجوہ نے کہا کہ تم پلے بوائے ہو تو میں نے کہا کہ ہاں میں پلے بوائے رہاہوں
عمران خان کا نام ماضی میں مختلف خواتین کے ساتھ جوڑا جاتا رہا ہے۔
پلے بوائے ایسے شخص کو کہتے ہیں جو ظاہری طور پر باوقار ہو لیکن دنیاوی لذتوں کا دلدادہ ہو اور عورتوں کی صحبت بہت زیادہ پسند کرتا ہو۔
یہ اصطلاح 20ویں صدی کے اوائل سے لے کر وسط تک مقبول تھی پلے بوائےایسے آدمی کوکہاجاتا ہے جو اکثر خواتین کے ساتھ غیر معمولی جنسی تعلق رکھتا ہو
یہ اصطلاح اصل میں 18ویں صدی میں تھیٹر میں پرفارم کرنے والے لڑکوں کے لیے استعمال کی گئی تھی، اور بعد میں اسے 1888 کی آکسفورڈ ڈکشنری میں ایک ایسے شخص کی وضاحت کے لیے استعمال کیا گیا جو دولت اور خواتین سے لطف اندوز ہوتا ہے۔
پلے بوائے کا ہدف امیر، خوبصورت اور مشہور خواتین ہوتی ہیں۔ 1953 میں امریکی پبلشر ہیو ہیفنر نے پلے بوائے میگزین بھی بنایا جو بہت مشہور ہوا
امیر ترین خواتین سے مختصر طور پر شادی کرنا، اپنے دوستوں کے ساتھ شراب نوشی اور جوا کھیلنا پلے بوائے کے محبوب مشغلوں میں شامل ہوتا ہے
عمران خان نے گزشتہ روزصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے آخری ملاقات میں مجھے کہا تھا کہ وہ پلے بوائے ہیں تو میں کہا تھا کہ ہاں میں پلے بوائے رہا ہوں” باجوہ پیٹھ میں چھرا مار رہا تھا اور ہمدردی کا اظہار کر رہا تھا "جنرل (ر) باجوہ کا سیٹ اپ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ میں کام کر رہا ہے” "پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ ایک آدمی کا نام ہے
جنرل باجوہ نے مجھے کہا کہ تم پلے بوائے ہو،میں نے کہاہاں میں ہوں، عمران خان
عمران خان کے اس اعتراف کے بعد و ہ پلے بوائے رہے ہیں پاکستان کی سیاست میں مزید گرمی پیدا ہوئی ہے اورخاص کر سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہے جہاں دیگر جماعتوں کے کارکن تحریک انصاف کے چیئرمین کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے کارکن باجوہ پر تنقید کر رہے ہیں ۔