اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) متحدہ عرب امارات اور چین نے اقوام متحدہ کی
سلامتی کونسل کا اجلا س بلانے کا مطالبہ کیا ہے جس میں سخت گیر
دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر آتمر بن گوور کے صحن میں داخلے پر
تشویش کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ مسجد اقصی کا یہ حصہ صرف مسلمانوں کے لیے مخصوص ہے اور وہاں یہودیوں کے
داخلے پر مکمل پابندی ہے۔ اس پابندی پر اسرائیل اور فلسطین کے رہنماں نے بھی دستخط کیے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اسرائیل کے وزیر برائے قومی سلامتی اتمر بن گویر کے پروٹوکول کے ساتھ مسجد اقصی
کے صحن میں داخل ہونے پر فلسطینیوں نے شدید احتجاج کیا اور اسرائیلی وزیر کے اس اقدام کو عالمی سطح پر
تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔اسرائیل کے قریبی اتحادی امریکہ نے بھی تشویش کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں
اسرائیلی وزیر کا مسجد اقصیٰ کا دورہ ،مسلم ممالک کا اظہار برہمی
محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ ہمیں کسی بھی یکطرفہ کارروائی پر گہری تشویش ہے جس سے
کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس میں
مقدس مقامات کی حیثیت برقرار رکھنے کے وعدوں کی پاسداری کو یقینی بنائیں۔واضح رہے کہ اسرائیل نے
1967 کی جنگ میں فلسطین پر قبضہ کیا تھا تاہم بعد میں ایک معاہدے کے تحت یروشلم کا انتظام اردن کو دے دیا گیا تھا۔
اسرائیلی وزیر نے مسجد الاقصی کے صحن میں داخل ہو کر اسی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے