اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانوی فضائی کمپنی برٹش ایئرویز نے20 سال بعد نیا یونیفارم متعارف کروا لیا جس میں حجاب کو خواتین ملازمین کے لباس کا حصہ قرار دیا گیا بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برٹش ایئرویز نے 20 سال بعد اپنی یونیفارم میں تبدیلی کی ہے۔ نئے یونیفارم کی نقاب کشائی کی باقاعدہ تقریب منعقد کی گئی ۔
نیا یونیفارم ایک عالمی شہرت یافتہ برطانوی فیشن ڈیزائنر نے ڈیزائن کیا ہے۔مردوں کے لیے نیا یونیفارم تھری پیس پر مشتمل ہے جب کہ خواتین کے لیے اسکرٹ، ٹراؤزر اور جمپ سوٹ کے ساتھ ساتھ سر ڈھانپنے کے لیے حجاب بھی یونیفارم کا حصہ ہیں۔حجاب یونیفارم کا لازمی حصہ نہیں ہے۔
ایئر ہوسٹسز کو پہننے یا نہ پہننے کا اختیار ہوگا۔ نیا یونیفارم جلد ہی ایئرلائن کے 30,000 ملازمین پہنیں گے، جب کہ ایئر لائن کے پرانے یونیفارم کو یا تو خیراتی اداروں میں عطیہ کیا جائے گا یا کھلونے، ٹیبلٹ ہولڈرز اور دیگر اشیاء بنانے کے لیے ری سائیکل کیا جائے گا۔
مرضی ٹیلر جس نے ایئر لائن کا نیا یونیفارم ڈیزائن کیا نے کہا کہ وہ ایک ایسا یونیفارم بنانا چاہتے ہیں جو ہر کسی کے لیے قابل قبول ہو اور وہ اجنبی محسوس نہ کرے۔ یہ صرف لباس کا معاملہ نہیں ہے بلکہ شناخت کا بھی معاملہ ہے۔