اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وفاقی حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ پروگرام کو ٹریک پر لانے کے لیے شرائط پوری کرنے کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔
وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پروگرام کو ٹریک پر لانے کے لیے معاہدے میں دی گئی شرائط کو پورا کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔
آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کی آمد سے قبل بیشتر شرائط پوری ہونے کی توقع ہے جس کے بعد منی بجٹ کا ڈرافٹ آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے جس کے تحت متعدد لگژری آئٹمز پر اضافی ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
کئی اشیا پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز ہے۔اس کے علاوہ نان فائلرز کے بینکنگ لین دین پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ریونیو اقدامات سے متعلق تجاویز وزارت خزانہ سے شیئر کی گئی ہیں اور اسی تناظر میں وزارت خزانہ میں آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے ٹیکس تجاویز پر کام جاری ہے۔
جس کے تحت یومیہ 50 ہزار روپے سے زائد کی بینک ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے کی تجویز زیر غور ہے تاہم فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل افراد پر مجوزہ ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ نان فائلرز پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے سے 45 سے 50 ارب روپے کی آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔