اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ترکی اور شام میں 7.8 شدت کا قیامت خیز زلزلہ ، بلند و بالا عمارتیں لمحوں میں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، کئی گھنٹوں تک آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہا۔ دونوں ممالک میں اموات کی مجموعی تعداد7000 سے زائد ہو چکی ۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر اس وقت آیا جب لوگ گہری نیند میں تھے زلزلے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اسے گرین لینڈ اور ڈنمارک تک محسوس کیا گیا۔
زلزلے کا مرکز ترکی کے جنوب میں واقع صوبے غازی انتاپ کے علاقے نردگی میں تھا جب کہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔ اس صوبے کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے اور یہ صوبہ شام کے قریب ہے جس کی وجہ سے شام میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔ترکی میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 1498 تک پہنچ گئی ہے جب کہ ہزاروں افراد زخمی ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ ترکی میں زلزلے سے ہونے والی ہلاکتوں کا ابھی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ اب تک 45 ممالک نے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد کی پیشکش کی ہے جو 1939 میں آنے والے زلزلے کے بعد سب سے بڑی تباہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
زلز لہ کتنی قسم کا ہوتا ہے،ریکٹر سکیل کیا ہوتا ہے؟زلزلے میں کیا کرنا چاہیے؟
ترک ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد اب تک 78 آفٹر شاکس محسوس کیے گئے ہیں اور کم از کم 1710 عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں۔دوسری جانب شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 810 تک پہنچ گئی ہے جب کہ سینکڑوں زخمی ہیں۔
ترک صدر نے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔اس کے علاوہ ترک صدر طیب اردگان نے ملک میں خوفناک زلزلے کے بعد ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔
ترک صدر طیب اردوان نے زلزلے سے متاثر ہونے والے تمام شہریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ اس آفت سے نکلنے کی امید رکھتے ہیں۔ترکی کے نائب صدر کے مطابق زلزلے کے بعد غازی انتاپ اور ہاتائے ہوائی اڈوں پر سول پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں
وزیر اعظم شہباز شریف کا ترکیہ میں زلزلہ سے نقصانات پر اظہار افسوس
ترک میڈیا کے مطابق آذربائیجان سے 370 سرچ اینڈ ریسکیو ماہرین ترکی پہنچ رہے ہیں جب کہ امریکا، روس، یوکرین، بھارت، پاکستان اور دیگر ممالک نے بھی ترکی کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے زلزلے کے باعث ترک صوبے ہاتائے میں قدرتی گیس کی پائپ لائن میں آگ بھڑک اٹھی۔
حطائے میں قدرتی گیس کی سپلائی احتیاطی تدابیر کے طور پر بند کر دی گئی ہے۔ترک حکام کا کہنا ہے کہ 2,786 امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔