اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ترکی میں 31 ہزار 643 اور شام میں 5 ہزار 714 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 37 ہزار 357 تک پہنچ گئی ہے۔
ترکی کے بعض متاثرہ علاقوں میں پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے جب کہ صحت اور صفائی کے مسائل بھی سامنے آرہے ہیں، اس کے علاوہ وبائی امراض بھی پھیلنا شروع ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
قیامت خیز زلزلہ ، شام میں ایک ہی خاندان کے25 افراد جاں بحق
متاثرین کی جانب سے جلد کی بیماریوں اور ڈائریا کی شکایات سامنے آئی ہیں۔دوسری جانب ایک ہفتہ گزرنے کے بعد بھی زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے لوگوں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔
گزشتہ روز ترکی کے شہر قرمان مراش سے 10 سالہ بچی 183 گھنٹے بعد مل گئی اور صوبہ ہاتائے میں 12 سالہ لڑکا 182 گھنٹے بعد ملبے سے زندہ نکال دیا گیا ۔اس سے قبل ترکی میں 7 ماہ کے بچے کو 140 گھنٹے بعد ملبے سے نکال لیا گیا، 13 سالہ بچی کو بھی 136 گھنٹے بعد ملبے سے نکال لیا گیا۔
مزید پڑھیں
ترکی ، ملبے تلے دبا 7 ماہ کا بچہ 139 گھنٹے بعد زندہ نکال لیا گیا
دوسری جانب ترک وزارت انصاف نے ناقص تعمیرات میں ملوث افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 12 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔واضح رہے کہ ترکی میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے کے باعث 6 ہزار عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک میں 26 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ترکی اور شام میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد دوگنا ہو سکتی ہے۔