اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بھارت میں درندگی کی انتہا ہو چکی ، ہر 16 منٹ میں ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے جب کہ ہر 30 گھنٹے بعد اجتماعی زیادتی کا ایک واقعہ پیش آتا ہے۔
بھارت میں درندگی کے حوالے سے کشمیر میڈیا سروس میں یوم خواتین کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت دنیا میں خواتین کے لیے بدترین جگہ ہے جہاں گائے کی بھی حفاظت کی جاتی ہے لیکن خواتین کی عزت محفوظ نہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارت میں خواتین کے ساتھ عام طور پر دوسرے درجے کے شہری جیسا سلوک کیا جاتا ہے جب کہ اقلیتی خواتین بشمول مسلمان، دلت اور عیسائی انتہائی ذہنی دباؤ اور تذلیل کا شکار ہیں۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دارالحکومت نئی دہلی سب سے زیادہ غیر محفوظ شہروں میں سے ایک ہے۔
یہ بھی پڑھیں
درندگی کی انتہاء، بھارتی نوجوان کی 90 سالہ خاتو ن سے جنسی زیادتی
یوپی سے لے کر راجستھان تک اور کیرالہ سے لے کر مدھیہ پردیش تک، ملک بھر میں دو تہائی سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے، جب کہ کولکتہ میں عصمت دری کے سب سے کم واقعات رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو نے 2020 میں بھارت میں روزانہ ریپ کے 77 کیسز کی تصدیق کی ہے، جب کہ 2020 میں ریپ کے کل 28,046 واقعات ہوئے، 2019 میں یہ تعداد 32 ہزار تھی، 2018 میں یہ تعداد 33 تھی 2017 میں یہ 32,559 تھی۔
بھارت میں مودی حکومت کے دور میں جنسی زیادتی کے اتنے واقعات ہوئے ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر بھارت کو جمہوریہ ہند کہا جانے لگا ہے۔