اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سابق آرمی چیف جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ کے بیان پر صدر عارف علوی سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
عمران خان کی جانب سے صدر مملکت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران عوامی سطح پر انتہائی ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں، معلومات سے واضح ہے کہ جنرل باجوہ اپنے حلف کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے، جنرل باجوہ نے صحافی کے سامنے اعتراف کیا۔ کہ ہم عمران خان کو ملک کے لیے خطرہ سمجھتے تھے ، جنرل باجوہ نے بھی اعتراف کیا کہ عمران خان اقتدار میں رہے تو ملک کو نقصان پہنچے گا’، اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ جنرل باجوہ کے اس ہم کا کیا مطلب ہے
عمران خان کا کہنا تھا کہ منتخب وزیراعظم کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار جنرل باجوہ کو کس نے دیا، فیصلہ صرف عوام کا ہے کہ وہ کس کو وزیراعظم منتخب کرنا چاہتے ہیں، جنرل باجوہ کا خود کو فیصلہ ساز بنانا آرٹیکل 244 کی صریح خلاف ورزی ہے۔ . جنرل باجوہ کا خود کو فیصلہ ساز بنانا آئین کے تیسرے شیڈول میں درج حلف کی خلاف ورزی ہے۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ نے اپنی گفتگو میں نیب کو کنٹرول کرنے کا دعوی بھی کیا، جنرل باجوہ نے اعتراف کیا کہ انہوں نے شوکت ترین کے خلاف نیب کیس بند کیا، جنرل باجوہ کا یہ دعوی حلف کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔ آئین کے تحت پاکستان کی مسلح افواج وزارت دفاع کے ماتحت ایک محکمہ ہے، آئینی حکم کے تحت سویلین اتھارٹیز یا خود مختار ادارے فوج کے ماتحت نہیں ہیں۔
عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ کی وزیراعظم سے گفتگو کی ریکارڈنگ آرمی چیف کے حلف کی سنگین خلاف ورزی ہے، جنرل باجوہ کی وزیراعظم سے گفتگو کی ریکارڈنگ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، آپ صدر مملکت اور پاک فوج کے سپریم کمانڈر ہیں، آپ کی آئینی ذمہ داری ہے کہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں۔
خط میں عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ اس بات کی تحقیقات کرائی جائیں کہ کیا آئین کے تحت آرمی چیف کے حلف کی اتنی سنگین خلاف ورزیاں کی گئی ہیں، روس، یوکرین جنگ، جنرل باجوہ پر حکومتی غیرجانبداری کی پالیسی کی خلاف ورزی کی ۔