اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ وہ چیف جسٹس آف پاکستان سے چوہدری پرویز الٰہی کی مبینہ آڈیو کا نوٹس لینے کی درخواست کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ کبھی عدالت میں درخواست دی جاتی ہے اور کبھی مہلت مانگی جاتی ہے، عدالت میں پیش ہونے کا وعدہ کرکے پیش نہیں ہوتے، عدالت کا احترام سب سے بڑھ کر ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمرانی گروپ نے قانون اور انصاف کا مذاق اڑایا ہے، ایک آڈیو چل رہی ہے، آڈیو میں عمرانی گروپ بھی ملوث ہے، اس سے پہلے بھی آڈیوز سامنے آئیں، ارشد ملک جج نے سچ کہا تھا ۔ آڈیو پر یکشن نہ ہونے کی وجہ سے آج پرویز الٰہی ڈھٹائی سے عدالت کا مذاق اڑا رہے ہیں
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے آڈیو کا نوٹس لینے کی درخواست کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے آڈیو میں دوسری آواز نہیں چلائی، فرانزک کے بعد معاملے کی تحقیقات ہوسکی تو چیف جسٹس کے نوٹس میں لائیں گے۔ کہانیاں پھر سچ ثابت ہوئیں، فرانزک میں پرویز الٰہی کی آواز کی تصدیق ہو گی۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شوکت ترین کی گفتگو کے نتیجے میں پاکستان ڈیفالٹ ہو سکتا تھا۔ شوکت ترین کی حرکتیں ثابت ہوں تو ان سے کوئی ہمدردی نہ کی جائے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مبینہ آڈیو لیک میں کیس کو مخصوص جج کے پاس بھیجنے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔ آڈیو لیک میں پرویز الٰہی مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ فلاں فلاں کیس کسی خاص جج کے پاس جانا چاہیے۔ چیف جسٹس آف پاکستان سے معاملے کا نوٹس لینے کے لیے آڈیو کی فرانزک تصدیق کے بعد معاملہ جوڈیشل کمیشن کے سامنے آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ محمد خان بھٹی نے پنجاب کو بے دردی سے لوٹا ہے، فرح گوگی اور محمد خان بھٹی دونوں نے بہت لوٹ مار کی۔ گنتی کی مشینیں رکھی گئیں، یہ عمرانی گروپ ہی کرپشن میں ملوث تھا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نوٹوں سے بھرا جہاز لے کر گئے، ڈالروں کی کمی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، آڈیو والی بات سچ ثابت ہوئی تو بڑی تشویش کا باعث ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ایپکس کمیٹی کے مطابق ایس او پیز پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف تمام حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں، رینجرز، سی ٹی ڈی، پولیس کی استعداد کار کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنا ہوگا۔