اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) : حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کے لیے بجلی صارفین پر 76 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا۔
آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے کے لیے حکومت نے بجلی صارفین پر 3 روپے 39 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کردیا ہے جس کا وزارت توانائی نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سرچارج مارچ سے جون 2023 تک مارچ سے جون 2023 تک وصول کیا جائے گا، کل سرچارج بڑھ کر 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ ہو جائے گا جبکہ اس وقت بجلی کے صارفین پہلے ہی 43 پیسے فی یونٹ سرچارج ادا کر رہے ہیں۔سرچارج کا اطلاق بجلی کے صارفین پر بھی ہوگا۔
جون 2023 تک بجلی کے صارفین سے تقریباً 76 ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔اس سے قبل نیپرا نے کے الیکٹرک کے صارفین پر سرچارج عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق صارفین سے 8 ماہ تک 14 روپے 24 پیسے فی یونٹ اضافی رقم وصول کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں
آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل ، کسانوں کیلئے بھی بجلی مہنگی
نیپرا کے مطابق 200 یونٹ استعمال کرنے والے پروٹیکٹو صارفین سے 8 ماہ میں 89 پیسے سے 2 روپے فی یونٹ چارج کیا جائے گا، 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے غیر حفاظتی صارفین سے 79 پیسے سے 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ وصول کیے جائیں گے۔ کیا جائے گا.اسی طرح 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین سے بھی 79 پیسے سے 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ اضافی وصول کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں
حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ،بجلی کتنی مہنگی ہوگی ،تفصیلات سامنے آگئیں
کسانوں سے 8 ماہ میں 50 پیسے سے 3 روپے فی یونٹ اضافی وصول کیے جائیں گے۔بجلی صارفین کے لیے ٹیرف میں 13 روپے 87 پیسے فی یونٹ اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔