اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اگر کسی سیاستدان کو ہرانا ہے تو اسے ووٹ دے کر شکست دی جائے۔نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر مملکت نے کہا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دنیا بھر میں آوازیں اٹھ رہی ہیں، کوئی یہ کہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ نہیں ہوا تو حیرانی ہوگی۔
میں ٹھیک کہتا تھا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے احتیاط برتی جائے، جوڈیشل ریفارم بل کی ٹائمنگ بہتر ہوسکتی تھی، ترقی یافتہ جمہوری ممالک میں اتفاق رائے کی کوشش کی جاتی ہے۔
ملک کی خاطر شہباز شریف اور عمران خان سے بات کرنے کو تیار ہوں، صدر عارف علوی
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ابھی تک عدالتی اصلاحات کا بل نہیں دیکھا، یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ کیا فیصلہ کروں گااس وقت ہمیں بحران کا سامنا ہے اور مثبت کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ کسی نے کہا الیکشن کے لیے سیکیورٹی نہیں دے سکتے، کسی نے کہا فنڈز نہیں دے سکتے، کسی نے کہا آر او نہیں دے سکتے، جمہوری طاقتیں آپس میں لڑ پڑیں تو خطرہ ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ آئین کو مسخ نہیں کرنا چاہیے، مصیبت کی یہ دراڑیں آج تمام اداروں میں نظر آرہی ہیں، آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے قوم کے ساتھ لے کر چلنا ہوگا، میری آڈیو لیک کرنا غیر اخلاقی اور غیر اخلاقی ہے