اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) نوعمروں میں تناؤ اور افراتفری کے بہت سے ذرائع ہیں جو نوجوانوں میں تناؤ کا باعث بن سکتے ان میں سے کچھ درج ذیل ہیں
* بلوغت میں داخل ہونے کی مدت یا دوستوں اور پیاروں کے ساتھ تعلقات میں تناؤ
*اسکالرشپ کے لیے اہل ہونے اور کالج میں داخلہ لینے کے لیے تعلیمی یا جسمانی سرگرمیوں میں اچھی کارکردگی کا دباؤ۔
* سوشل میڈیا، جو اکثر موازنہ اور مسابقت اور سیاسی اور عالمی واقعات سے آگاہی کو فروغ دیتا ہے جو خوفناک اور ذہن پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
جذبہ شکر ذہنی تنائو کو کم کرنےکا بہترین طریقہ ہے
بعض اوقات بچپن کا تناؤ آپ کی نوعمری تک جاری رہتا ہے۔ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) کے قابل اعتماد ذریعہ ہیلتھ لائن کے مطابق
بچپن کے ڈپریشن کی علامات
*بچپن کے ڈپریشن کی علامات میں اسکول سے ہچکچاہٹ
*سرپرستوں سے علیحدگی کا خوف
* اندھیرے یا بھوت جیسی مخصوص چیزوں کا خوف ۔
* نیند کے مسائل
جسمانی علامات جیسے پیٹ میں درد یا ہاضمے کے مسائل،
*معمول سے زیادہ رونا
* کھیلوں میں حصہ لینے سے ہچکچاہٹ کم بولنا شامل ہیں۔
تاہم، جب بچہ جوانی میں داخل ہوتا ہے، علامات نئی شکلیں اختیار کر لیتی ہیں جیسے
* سماجی لاتعلقی
*توجہ مرکوز کرنے میں دشواری
*چڑچڑا پن
* پرفیکشنزم
جسمانی علامات میں بے خوابی، تھکاوٹ، الجھن، بھول جانا، سر درد، متلی یا پیٹ میں درد شامل ہیں۔