اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز ) یونیورسٹی آف ٹوکیو اور یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا کے ماہرین نے جاپان کے جنوب میں بحرالکاہل میں 8,336 میٹر کی گہرائی میں تیرنے والی مچھلی کو دریافت کیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ گھونگھے کی مچھلی کی ایک قسم تھی اور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اتنی گہرائی میں مچھلی دریافت ہوئی ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ یہ مچھلی کتنی بڑی تھی لیکن عام طور پر ایسی مچھلیاں 4 سے 5 انچ تک ہوتی ہیں۔یہ تحقیق بنیادی طور پر گہرے سمندروں میں رہنے والی مچھلیوں کی آبادی کو جاننے کے لیے کی جا رہی ہے۔محققین کے مطابق سمندر کا یہ حصہ ایسی دریافتوں کے لیے بہترین جگہ ہے جہاں زندگی زندہ ہے، حتیٰ کہ تہہ میں بھی۔مچھلی کو Izu-Ogasawara خندق کی گہرائی میں بغیر پائلٹ کے آبدوزوں کے ذریعے دریافت کیا گیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ گہرے سمندر میں اتنا دباؤ ہے کہ وہاں کسی کے لیے زندہ بچنا ممکن نہیں۔واضح رہے کہ سمندر کی 8000 میٹر گہرائی میں دباؤ سطح سے 800 گنا زیادہ ہے اور اتنے زیادہ دباؤ میں کوئی جاندار زندہ نہیں دیکھا گیا ہے۔