اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) آلودہ ہوا میں صرف تین سال تک رہنے سے بھی پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
مجموعی طور پر 33 ہزار افراد پر کی گئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہوا میں آلودگی کے باریک ذرات کی کثرت صرف تین سال کی قلیل مدت میں پھیپھڑوں کے خلیوں اور بافتوں (ٹشوز) میں جذب ہو کر جینیاتی تبدیلیوں کا باعث بنتی ہے اور اس کا نتیجہ کینسر کی صورت میں نکلتا ہے۔
صحت مند پھیپھڑے بھی مختصر مدت میں کینسر کا شکار ہو جاتے ہیں۔برطانیہ میں فرانسس کرک انسٹی ٹیوٹ کے چارلس سوئٹن اور ان کے ساتھیوں نے کہا ہے کہ خلیے عام حالات میں صحت مند ہوتے ہیں لیکن کئی قسم کی آلودگی انہیں کینسر کا باعث بن سکتی ہے اور جینیاتی تبدیلیوں کا باعث بن سکتی ہے۔ہزاروں لوگوں کے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی کے ذرات ایپیڈرمل گروتھ فیکٹر (EGFR) کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
دہلی میں خطرناک آلودگی ، سکول بند کردئیے گئے
سگریٹ نہ پینے والوں کو بھی کینسر ہو سکتا ہے۔ایک قدامت پسند اندازے کے مطابق آلودگی میں 2.5 مائیکرو میٹر سائز کے ذرات خاص طور پر کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔ لیکن دل کی بیماریوں اور پھیپھڑوں کے کینسر پر بھی انہی ذرات کے اثرات سامنے آ چکے ہیں اور یقینی ہیں۔اس بات کی تصدیق چوہوں میں بھی ہوئی ہے، یعنی وہ 2.5 مائیکرو میٹر تک چھوٹے ذرات کے سامنے آئے اور ان میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ گیا۔