اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے پولیس اور اینٹی کرپشن کی بکتر بند گاڑیوں نے گھر کے دروازے توڑ کر خواتین سمیت 25 ملازمین کو گرفتار کر لیا۔ پرویز الٰہی کی گرفتاری پہلے تو ناکام ہوئی، جس کے بعد آپریشن ختم ہونے کا عندیہ دیا گیا، پرویز الٰہی کی گھر پر موجودگی کا دعویٰ کرتے ہوئے دوبارہ آپریشن شروع کیا گیا، تاہم پی ٹی آئی رہنما گھر پر نہیں ملے اور 7 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔ تیسری مرتبہ. سرچ آپریشن ناکام ہونے پر اینٹی کرپشن اور پولیس ان کے گھر سے باہر نکل آئی۔
اینٹی کرپشن کی ٹیم لاہور پولیس کے تعاون سے پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے ظہور اللہ روڈ پر واقع ان کی رہائش گاہ پہنچی جب کہ پولیس کی 8 سے زائد گاڑیاں رہائش گاہ پر پہنچ گئیں اور اینٹی کرپشن حکام کے ساتھ پولیس اہلکار بھی پہنچ گئے
ایڈیشنل ڈی جی اینٹی کرپشن وقاص الحسن نے کہا ہے کہ آپریشن جاری رہے گا اور چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کے بعد گوجرانوالہ لے جایا جائے گا۔
اینٹی رائٹس فورس کے اہلکار بھی پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کے باہر موجود ہیں۔ پولیس نے اطراف کے علاقوں کو سیل کرکے شہریوں کی آمد و رفت روک دی۔ ذرائع کے مطابق پرویز الٰہی کے خلاف بطور وزیراعلیٰ پنجاب گوجرانوالہ میں اختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت ستانی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس پر پولیس انہیں گرفتار کرنے پہنچی۔
اینٹی کرپشن ٹیم نے گرفتاری کا عمل دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے اور پی ٹی آئی کارکنوں کی ممکنہ پیش قدمی کو روکنے کے لیے پولیس نے پوزیشنیں سنبھال لیں جب کہ ان کی رہائش گاہ سے پولیس پر پانی اور مٹی کا تیل بھی پھینکا گیا۔
طاقت کے ذریعے گیٹ کھولنے کی کوشش کی تو کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے حالات کشیدہ ہو گئے۔ بعد ازاں پولیس نے بکتر بند گاڑی سے پرویز الٰہی کے گھر کا مرکزی دروازہ توڑا اور پھر فورس اندر داخل ہوئی
پرویز الٰہی کے گھر سے ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس نے مزاحمت کرنے اور احتجاج کرنے والے ملازمین کو گھر سے گرفتار کر لیا جبکہ ایک خاتون کو بھی مبینہ طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے چوہدری شجاعت کے گھر کا دروازہ توڑنے کی کوشش بھی کی جس پر چوہدری شفیع اور چوہدری سالک نے اپنا تعارف وفاقی وزیر کے طور پر کرایا تاہم افسران نے ایک نہ سنی اور دروازے کو لات مار دی۔
واہ جی آئی جی پنجاب ۔۔۔۔۔خوب تربیت کی ہے فورس کی رات کی تاریکی میں اپنے لوگوں کے گھروں کے دروازے توڑو گھروں میں گھس جاو شاباش فتح کرو ہر کسی کو فتح کرو ۔۔۔۔ pic.twitter.com/km6ojm7SJn
— Saleh Mughal (@SalehMughal) April 28, 2023
پولیس کی چوہدری شجاعت کے گھر میں گھسنے کی کوشش، چوہدری شفیع زخمی
شیشے ٹوٹنے سے چوہدری شفیع کا ہاتھ زخمی ہوا جب کہ اینٹی کرپشن حکام کا خیال ہے کہ پرویز الٰہی گرفتاری سے بچنے کے لیے چوہدری شجاعت کے گھر میں چھپے ہوئے ہیں۔ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کے ملنے تک آپریشن جاری رہے گا۔
پولیس نے چوہدری شجاعت کے گھر کا دروازہ توڑ کر چوہدری سالک، چوہدری شفیع کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گھر میں توڑ پھوڑ کی۔ پوچھ گچھ اور تعارف پر پولیس نے چوہدری سالک اور چوہدری شفیع کو گھر سے نکلنے کو کہا جب کہ دونوں نے بتایا کہ ہمارا پرویز الٰہی سے کوئی تعلق نہیں، اس پر پولیس نے واضح کیا کہ پولیس مکمل تلاشی کے بغیر نہیں جائے گی۔ پولیس نے چوہدری پرویز الٰہی، چوہدری وجاہت، چوہدری راسخ الٰہی، چوہدری شجاعت کے گھروں کی تلاشی لی لیکن وہ نہ مل سکے۔
بعد ازاں خواتین اہلکاروں کو تفصیلی تلاشی کے لیے گھروں کو بھیجا گیا۔ جہاں خواتین اہلکاروں کو بھی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم اب پولیس نے پرویز الٰہی کے گھر میں موجود ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے آپریشن دوبارہ شروع کر دیا ہے۔
انتہائی تکلیف دہ مناظر، کون ہے جو اس ملک کو طاقت کے زور پر چلانا چاہ رہا ہے؟ ان مناظر کو دیکھ کر مذاکرات کیسے آگے بڑھیں گے؟ کیسے سیاسی استحکام آئے گا؟ pic.twitter.com/2p9z3OPKsp
— Zubair Ali Khan (@ZubairAlikhanUN) April 28, 2023
قبل ازیں اینٹی کرپشن ٹیم کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی 23/6 کو گوجرانوالہ میں درج مقدمہ کی گرفتاری کے لیے آئے تھے۔ پرویز الٰہی کے وکیل نادر ڈوگل ایڈووکیٹ نے بتایا کہ مقدمہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ میں درج ہے جب کہ عدالت اس مقدمے میں پرویز الٰہی کی 6 مئی تک حفاظتی ضمانت پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔ اینٹی کرپشن اور پرویز الٰہی کے وکلا کے درمیان بحث، لیگل ٹیم نے اینٹی کرپشن حکام کو بتایا کہ جج طارق سلیم شیخ کے حکم پر پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کی گئی ہے۔ اس پر پولیس نے ضمانت کا حکم مانگا لیکن قانونی ٹیم فراہم نہ کرسکی اور پھر مذاکرات ناکام ہوگئے۔ عمران خان ٹھیک کہتے ہیں کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو گئی پرویز الٰہی کے صاحبزادے اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے کہا کہ پولیس میرے والد کو اس کیس میں گرفتار کرنے آئی تھی جس میں ضمانت ہو چکی ہے، ضمانت کا عمل تمام میڈیا نے نشر کیا۔ ،عمران خان ٹھیک کہتے ہیں کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے۔ عمران خان نے پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپے کی مذمت کی پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پرویز الٰہی کے گھر پر پولیس کے چھاپے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جنگل کا قانون ہے، پرویز الٰہی کے گھر کی خواتین کے ساتھ بدتمیزی ہے۔ وہ جمہوریت کا نقصان اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہے ہیں