اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ماہرین نے ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا مریضوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ سوڈا، سافٹ ڈرنکس اور دیگر شوگر والے مشروبات سے مکمل پرہیز کریں کیونکہ یہ مرض مزید پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے اور اس طرح قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین اس کے بجائے سادہ پانی، چائے اور کافی کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ یہ مشروبات کم نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ لیکن ان کا اصرار ہے کہ اگر ذیابیطس کے مریض شکر والے مشروبات کا استعمال جاری رکھیں تو دیگر وجوہات سے ہونے والی اموات میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
کم کاربوہائیڈریٹ والی خوراک شوگرسے بچانے میں معاون ہوسکتی ہے
بوسٹن میں ہارورڈ ٹی ایچ چین سکول آف پبلک ہیلتھ کے پروفیسر کائی سن اور ان کے ساتھیوں نے ذیابیطس کے مریضوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی خوراک پر خصوصی توجہ دیں۔تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں میں دل کی بیماری کا خطرہ پہلے سے زیادہ ہوتا ہے، جو شکر والے مشروبات سے بڑھ جاتا ہے۔
مطالعہ میں مجموعی طور پر 15,400 مردوں کو شامل کیا گیا تھا، جن میں سے سبھی کو ٹائپ 2 ذیابیطس تھا۔ مسلسل 18 سال تک ان لوگوں کا جائزہ لیا گیا (فالو اپ) اس عرصے کے دوران کل 22 فیصد لوگ مہلک اور غیر مہلک کورونری شریان کی بیماری کا شکار ہوئے۔
مزید پڑھیں
سبز چائے آنتوں کی سوزش، بلڈ شوگر کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے
بہت سے لوگوں کو بائی پاس سرجری اور انجیو پلاسٹی سے بھی گزرنا پڑا ہے جبکہ جان لیوا اور معذور فالج کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔یہ معلوم ہوا کہ کاربونیٹیڈ، کولا اور دیگر میٹھے مشروبات پینے والے افراد میں امراض قلب (سی وی) کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ گیا جب کہ ایسے افراد میں دیگر امراض سے موت کا خطرہ بھی 20 فیصد زیادہ تھا۔ بلاشبہ یہ ایک ٹھوس ثبوت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔دوسری جانب ماہرین نے بغیر چکنائی والا دودھ، پھلوں کا رس اور پانی پینے کا مشورہ دیا ہے۔