اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )کینیڈا کی انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے ہانگ کانگ میں کنزرویٹو ایم پی مائیکل چونگ اور ان کے رشتہ داروں پر چینی سفارت کار ژاؤ وی کو مبینہ طور پر دھمکیاں دینے کے الزام کے بعد لبرل حکومت نے چینی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا۔
وزیر خارجہ میلینی جولی نے ایک بیان میں لکھا کہ ٹورنٹو میں مقیم سفارت کار وی کو کینیڈا نے ناقابل قبول شخص قرار دیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ہم اپنے اندرونی معاملات میں کسی بھی قسم کی غیر ملکی مداخلت کو قبول نہیں کریں گے۔کینیڈا میں سفارت کاروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر انہوں نے اس طرح کا برتاؤ کیا تو انہیں گھر بھیج دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ کنزرویٹو کی جانب سے قرارداد لائی گئی تھی کہ بعض سفارت کاروں کو ملک بدر کیا جائے اور حکومت غیر ملکی مداخلت کے معاملے کی عوامی تحقیقات کرائے۔ زیادہ تر ارکان پارلیمنٹ بھی اس قرارداد کے حق میں ہیں۔جولی کا بیان بھی اس قرارداد کے بعد آیا۔ جاو کی حوالگی کے مطالبات گزشتہ ہفتے اس وقت شروع ہوئے جب گلوب اینڈ میل اور سی ایس آئی ایس نے رپورٹ کیا کہ 2021 میں چینی حکومت نے ہانگ کانگ میں چونگ اور اس کے رشتہ داروں کو دھمکیاں دینے کے طریقے تلاش کرنا شروع کر دیے تھے۔اس رپورٹ کی تصدیق وفاقی حکومت نے کی۔
دریں اثنا شاہ چارلس کی تاجپوشی کے لیے لندن جانے والے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت سنجیدہ اور اہم مسئلہ ہے۔ اسے حلقہ بندیوں میں نہیں لیا جا سکتا اور وزیر خارجہ اس سے بہت احتیاط سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔