سابق وزیراعظم اور چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا۔
رینجرز اہلکاروں عمران خان کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ سابق وزیراعظم توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد پیش ہوئے تھے۔ نیب نے عبدالقادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کو گرفتار کیا۔
تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وکلا کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، بھاری نفری عمران خان کو لے کر روانہ ہو چکی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ پر رینجرزنے قبضہ کر لیا ہے، وکلاء کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عمران خان کی گاڑی کے گرد گھیرا ڈال لیا گیا ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 9, 2023
پی ٹی آئی کے اظہر مشوانی نے الزام لگایا کہ عمران کو رینجرز نے عدالت کے اندر سے ’اغوا‘ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے ملک میں احتجاج کرنے کی فوری کال دی ہے۔
عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے اندر سے رینجرز نے اغوا کر لیا ہے
پارٹی نے پورے پاکستان میں فوری طور پر احتجاج شروع کرنے کی کال دے دی ہے
— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar) May 9, 2023
پی ٹی آئی رہنما مسرت چیمہ نے ٹوئٹر پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ اس وقت عمران خان پر تشدد کر رہے ہیں […] وہ خان صاحب کو مار رہے ہیں۔ انہوں نے خان صاحب کے ساتھ کچھ کیا ہے۔
🚨🚨🚨 High alert by @MusarratCheema !! pic.twitter.com/V4Pt3ypePS
— PTI (@PTIofficial) May 9, 2023
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ نے عمران کے وکیل کی ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں کہا گیا کہ وہ IHC کے باہر "بُری طرح زخمی” ہیں۔
Imran Khan’s lawyer badly injured inside the premises of IHC. Black day for our democracy and country. pic.twitter.com/iQ8xWsXln7
— PTI (@PTIofficial) May 9, 2023
ادھر اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس نے یہ بھی تصدیق کی کہ کسی پر تشدد نہیں کیا گیا، پولیس نے عمران کی گاڑی کو گھیرے میں لے لیا تھا۔
اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے۔
کسی بھی فرد فرد پر کسی بھی قسم کا تشدد نہیں کیا گیا۔
عمران خان کی گاڑی کے گرد پولیس کا حفاظتی حصار ہے۔
— Islamabad Police (@ICT_Police) May 9, 2023