اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ اسمبلیاں توڑنے میں صرف عمران خان، پرویز الٰہی نہیں عارف علوی بھی ملوث تھے۔ صدر عارف علوی نے جنرل باجوہ کے ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کیا۔ پوری قوم جانتی ہے کہ عمر عطا بندیال اس سازش کا مرکزی کردار تھا۔
اسلام آباد میں احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے رہنماؤں اور کارکنوں کو شاباش، سب کے جذبے کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتی ہوں، آج پاکستان کے حقیقی عوام آپ کے سامنے ہیں۔ جی ہاں، میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے پوچھتی ہوں کہ عوام کا سمندر دیکھ کر خوش ہو ئے ہیں یا نہیں
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آؤ عمر عطا بندیال دیکھویہ اصل لوگ ہیں، یہ آج مجبوری میں سوال کرنے آئے ہیں، آپ نے اس عمارت کو داغدار کرنے کی کوشش کی ہم اس عمارت اور آئین کا احترام کرنے والے لوگ ہیں، ہم یہاں احتجاج نہیں کرنا چاہتے تھے، پاکستان کی بہتری اسی عمارت سے آتی ہے اور اس کی تباہی ان کے فیصلوں سے ہوتی ہے۔
مریم نواز شریف نے مزید کہا ہے کہ معزز ججز کو بتانا چاہتی ہوں کہ عدلیہ قانون کا احترام کرتی ہے، ، آج عمران خان کو سہولتیں دینے والوں کی بات ہوگی۔ جمہوریت کی اس عمارت کو آ پ نے مضبوط کرنا تھا، جمہوریت کو مضبوط کرنا اس عمارت کی ذمہ داری تھی، فتنہ کو ختم کرنا اس عمارت کی ذمہ داری تھی۔
انہوں نے کہا ہے کہ جس عمارت میں انصاف ہونا تھا وہاں کچھ سہولت کار دن رات انصاف پر شب خون مارنے میں مصروف ہیں۔ کہتے ہیں کہ وہ 60 ارب کے مجرم کو دیکھ کر بہت خوش ہیں۔ پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے پارلیمنٹ سے ٹکر لگا کر بیٹھ گئے ہو
مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ آپ کا کام آئین اور قانون کی تشریح کرنا ہے روکنا نہیںکیا اس عمارت نے کسی ایک آمر کو گھر بھیجا؟
مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ آمروں کی خاطر نظریہ ضرورت کو زندہ کیا، آج ہماری فوج مارشل لاء لگانے کو تیار نہیں، آج اس عمارت پر پانچواں جوڈیشل مارشل لا لگا دیا گیا ہے
انہوں نے مزید کہا ہے کہ عمر عطا بندیال مثالیں جسٹس کارنیلیس کی دیتے عمل جسٹس منیر جیسا کرتے ہیں
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ میں ا 4 سال تک ظلم سہا ، بحران کی ذمہ داری اتنی زما ن پارک پر نہیں جتنی عمر عطا بندیال کی کرسی پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے پوری سپریم کورٹ کو ون مین شو بنا دیا ہے۔ ہمیں کون سا فیصلہ ماننا ہے؟ آپ کے ساتھی جج اسے قبول نہیں کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ سے کسی پر توہین لگی تو عطا بندیال جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے، عطا بندیال ایک دن میں سرگرم ہوگئے، درخواستیں اور ضمانتیں ایک ہی دن میںرہائی ہوئی۔