آڈیو لیکس،عدالتی کمیشن نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں کارروائی شروع کردی

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے قائم عدالتی کمیشن نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں کارروائی شروع کردی، کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انکوائری کمیشن نے کہا کہ کوئی حساس معاملہ سامنے آیا تو ان کیمرہ کارروائی کی درخواست کا جائزہ لیں گے، کمیشن نے وفاقی حکومت کو ای میل ایڈریس اور تمام مواد فراہم کرنے کا حکم دیا۔

آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے قائم عدالتی کمیشن نے سپریم کورٹ اسلام آباد کی عمارت میں کارروائی شروع کردی۔

کمیشن میں سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس شامل ہیں۔

آڈیو لیکس کمیشن کی کارروائی میں اٹارنی جنرل عثمان منصور اعوان پیش ہوئے، جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ کمیشن کس قانون کے تحت بنایا گیا؟، جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کمیشن کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2016 کے تحت بنایا گیا ہے۔ .

سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن نے آڈیو لیکس کے معاملے پر کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ تفتیش کرنے والوں میں 2 بزرگ خواتین بھی شامل ہیں، درخواست آئی تو کمیشن کارروائی کے لیے لاہور بھی جا سکتا ہے۔

جوڈیشل کمیشن نے اٹارنی جنرل کو آج ہی کمیشن کے لیے موبائل فون اور سم فراہم کرنے کی ہدایت کی، ساتھ ہی حکم دیا کہ جوڈیشل کمیشن کے لیے فراہم کردہ فون نمبر بھی پبلک کیا جائے گا۔

جوڈیشل کمیشن نے وفاقی حکومت کو ای میل ایڈریس فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

قاضی فائز عیسی نے کہا کہ کمیشن عوام سے اشتہار کے ذریعے معلومات فراہم کرنے کا بھی کہے گا، معلومات فراہم کرنے والے کو اپنی شناخت ظاہر کرنا ہوگی، نامعلوم ذرائع سے معلومات قابل قبول نہیں ہوں گی۔

جوڈیشل کمیشن نے حکومت سے تمام آڈیو ریکارڈنگ مانگ لی، وفاقی حکومت بدھ تک تمام مواد فراہم کرے، تمام آڈیوز کی ٹرانسکرپٹ بھی ذمہ دار افسر کے دستخط کے ساتھ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

جوڈیشل انکوائری کمیشن کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کے پاس آڈیوز ہیں ان کے نام، عہدے اور رابطہ نمبر بھی فراہم کیے جائیں۔

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے انکوائری کمیشن کے دائرہ اختیار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری کمیشن سپریم جوڈیشل کونسل نہیں، انکوائری کمیشن کسی جج کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہا

جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے دائرہ اختیار میں کوئی مداخلت نہیں ہوگی، تمام گواہوں کا احترام کریں گے اور احترام کی توقع رکھتے ہیں، کمیشن کو عدم تعاون کرنے والوں کو سمن جاری کرنے کا اختیار ہے، کمیشن صرف نوٹس جاری کرے گا ۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    اردو ورلڈ، کینیڈا میں بسنے والی اردو کمیونٹی کو ناصرف اپنی مادری زبان میں قومی و بین الاقوامی خبریں پہنچاتی ہے​ بلکہ امیگرینٹس کو اردو زبان میں مفیدمعلومات فراہم کرتی اور اردوکمیونٹی کی سرگرمیوں سے باخبر رکھتی ہے-​

     

    تمام مواد کے جملہ حقوق © 2025 اردو ورلڈ کینیڈا

    اردو ورلڈ، کینیڈا میں اشتہارات کے لئے اس نمبر پر 923455060897+ رابطہ کریں یا ای میل کریں urduworldcanada@gmail.com